پناہ کا مری میں سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے لیے تربیتی سیشن کا انعقاد 61

پناہ کا مری میں سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے لیے تربیتی سیشن کا انعقاد

پناہ کا مری میں سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے لیے تربیتی سیشن کا انعقاد

مری(کشمیر ایکسپریس نیوز)پاکستان دنیا بھر میں ذیابیطس کے سب سے زیادہ

پھیلاؤ کے تناسب سرفہرست ہے جہاں 33 ملین افراد ذیابیطس میں

مبتلا ہیں۔ پاکستان میں روزانہ تقریباً 1100 اموات ذیابیطس اور اس کی

پیچیدگیوں سے ہوتی ہیں۔ اگر فوری اور فیصلہ کن پالیسی ایکشن نہ لیا

گیاتو 2045 تک ذیابیطس کے شکار افراد کی تعداد 62 ملین تک پہنچنے

کا امکان ہے۔ دوسری غیر متعدی بیماریاں بھی پاکستان میں بہت تیزی سے

پھیل رہی ہیں۔ الٹرا پروسیسڈ کھانوں میں اکثرچینی، نمک یا ٹرانس فیٹس

کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ میٹھے مشروبات ہماری خوراک میں چینی کا

سب سے بڑا زریعہ ہیں جن کے ایک چھوٹے گلاس میں 7سے 8چمچ چینی

موجود ہوتی ہے۔ دنیا کے بہت سے ممالک نے ان مضر صحت خوراک میں کمی

کے لیے میٹھے مشروبات اور الٹرا پراسیسڈ فوڈز پر پر ٹیکس میں اضافہ اور

فرنٹ آف پیک وارننگ لیبلز لگوائے جس سے نہ صرف ان کے استعمال میں کمی

آئی بلکہ بیماریوں میں بھی کمی آئی۔ پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن

(PANAH) بہت سی غیر متعدی بیماریوں کی وجہ بننے والے میٹھے مشروبات

اور الٹر ا پراسیسڈ فوڈز میں کمی کے لیے ایک موئثر کمپین چلا رہا ہے۔

اسی سلسلے میں پناہ نے 25 فروری 2024 کو مری کے ایک مقامی ہوٹل میں

سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے لیے ایک تربیتی سیشن کا انعقاد کیا۔ اس تربیت

کا مقصد سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو ان کھانوں کے نقصانات کی آگائی دینا

تھا تاکہ وہ سوشل میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے ان کے صحت پر ہونے

والے نقصانات کے بارے میں ایک موئثر آگائی مہم چلا سکیں اور پالیسی

ساز اداروں کی توجہ اس جانب مبزول کروائیں کہ وہ اس اہم قومی

صحت کے معاملے میں فوری پالیسی اقدامات کریں۔
یہ تربیتی ورکشاپ

نہ صرف ایک معلوماتی سیشن تھا بلکہ اس نے سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور

پناہ کے درمیان مل کر صحت عامہ کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک مشترکہ

جد،جہد کو فروغ دینے کے طرف ایک اہم قدم تھا کیونکہ پناہ معاشرے کے تمام

فعال طبقات کے ساتھ مل کر پاکستان میں صحت عامہ کی بہتری کے لیے

کام کر رہا ہے۔ سوشل میڈیا انفلوئنسرز مضر صحت خوراک کے نقصانات کی

آگائی کے لیے ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی

انکوبیٹر کے کنسلٹنٹ منور حسین اور پناہ کے سیکریٹری جنرل ثناہ اللہ گھمن

نے ٹریننگ کے فرائض سرانجام دیے۔ ملک بھر سے 35سوشل میڈیا انفلوئنسرز نے شرکت کی۔ آخر میں شرکاء میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں