قومی زرعی تحقیقاتی مرکز زرعی تحقیق کے لیے ایک بہترین اور مثالی ادارہ ہے، ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک 41

قومی زرعی تحقیقاتی مرکز زرعی تحقیق کے لیے ایک بہترین اور مثالی ادارہ ہے، ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک

قومی زرعی تحقیقاتی مرکز زرعی تحقیق کے لیے ایک بہترین اور مثالی ادارہ ہے، ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک

اسلام آباد(عبد الرازق بھٹی) ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک، وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق نے قومی زرعی تحقیقاتی مرکز، این اے آر سی اسلام آباد میں “پاکستان کے جدید ترین زرعی ماحولیاتی زونز” کی تقریب رونمائی کی صدارت کی۔

اپنی تقریر کے دوران، ڈاکٹر کوثر نے پی اے آر سی کے سائنسدانوں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ این اے آر سی ایک بہترین مرکز اور ایک مثالی ادارہ ہے۔

انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے کے لیے رپورٹ کے نکات کی اشاعت کی اہمیت پر زور دیتے ہویے تجویز پیش کی کہ صوبائی زرعی محکمے بھی اس رپورٹ کا بہتر استعمال یقینی بنائیں۔

اس رپورٹ میں موسمیاتی حالات کے پیش نظر پاکستان کے تازہ ترین زرعی ماحولیاتی زونز کا ایک جامع جائزہ پیش کیا گیا جو کہ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی ہدایت پر تیار کیا گیا تھا،

جس میں پاکستان کی ماحولیات کو ایک خصوصی ڈیٹا بیس کے ساتھ مختلف زونز اور سب زونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل(PARC) نے 1980 کی دہائی میں اس وقت دستیاب علم اور ٹیکنالوجی کے ساتھ 10 زرعی ماحولیاتی زونز کی وضاحت کی تھی۔

تقریباً 40 سال کے بعد پی اے آر سی نے بہتر ڈیٹا، ٹیکنالوجی اور جدید علم کے ساتھ ان زونز کو تقسیم کیا ہے۔ مزید برآں، 25 فصلوں کا ڈیٹا تیار کیا گیا، جن میں خریف اور ربیع کی 13 فصلیں شامل ہیں جو مختلف ماحولیاتی زو نز کے لیے موزوں ہیں۔

چیئرمین پی اے آر سی، ڈاکٹر غلام محمد علی نے رپورٹ کی تیاری میں گہری دلچسپی لینے پر وفاقی وزیر کا شکریہ ادا کیا، اور ملک بھر میں متنوع ماحولیاتی حالات کے لیے موزوں فصلوں کی نشاندہی کرنے میں اس رپورٹ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایگرو ایکولوجیکل زونز کی نشاندہی بہت ضروری ہے کیونکہ یہ زرعی طریقوں کو مخصوص ماحولیاتی حالات کے مطابق بنانے میں مدد کرتا ہے، جس سے فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔ ان زونز کو سمجھنا زیادہ پائیدار اور منافع بخش کاشتکاری کے طریقوں، وسائل کی بہتر تقسیم، خطے میں غذائی تحفظ اور اقتصادی ترقی میں حصہ ڈال سکتا ہے۔

پروجیکٹ کے انچارج ڈاکٹر ارشد اشرف نے مختلف ایگرو ایکولوجیکل زونز میں ممکنہ فصلوں، مویشیوں کی افزائش اور اجناس پر روشنی ڈالتے ہوئے ان ماحولیاتی زونز کے بارے میں تفصیلات سے ٓاگاہ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں