318

گلگت بلتستان اور بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا گلگت بلتستان کا طو فانی دورہ اب اختھیام پذیر ہے ۔ان کے دورہ کے دوران ہر حلقے میجس طرح چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا عوام کی جانب سے والہانہ عقیدت اور محبت کا اظہار کرتے ہوے آن کا استقبال کیا گیا ہے وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ گلگت و بلتستان کے عوام کے دل قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔بھٹو نے گلگت کے عوام کے ساتھ جس محبت کے رشتے کی بیناد رکھی تھی تین نسلوں کے سفر نے اسے مزید مستحکم اور مضبوط کیا ہے ۔ بلاول بھٹو پاکستان پیپلزپارٹی کے انقلابی منشور کو اپنے ہاتھ میں رکھ کر عوام کو گواہ بنا رہے ہیں کے وہ اس پر عملدرآمد کرنے ہوے عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کریں گے۔سیاسی پنڈت گلگت و بلتستان کے انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی کی یقینی فتح کی پیشن گوئ قرار دے رہے ہیں ۔وہاں ان کے کا میاب دورے نے تحریک انصاف کے اس دعوے کو غلط ثابت کر دیا کے آیئندہ الیکشن میں وہ وہاں حکومت بنایئں گے ۔ان کے طوفانی دورے کی تباہ کاریئوں سے خوف زدہ ہو کر وزیراعظم عمران خان اور ان کے وزراء کرام نے گلگت بلتستان پر چڑھای کرنے دئ۔اور وزیر امور کشمیر وہاں تقاریر کے دوران کھلے عام کہتے رہے کے جتنے ووٹ ملینگے اتنے ہی کڑوڑ وں کا کام ہو گا اور وزیراعظم خود تقاریر کے زریعے مراعات کا پیکج کی بات کر کے عوام کی راے پر اثر انداز ہو نے کی کوشش کر رہے ہیں ایسے حا لات میں چیف الیکشن کا ان کے خلاف کوئی کاروائی نہ کرنا خود ایک سوالیہ نشان ہے۔وہاں کی سیاسی فضا پاکستان پیپلزپارٹی کے حق میں ہے ۔اور پارٹی کی فتح یقینی ہے ۔مگر اگر عوام کے ووٹ کو چرانے کی کو شش کی گئ تو گلگت و بلتستان کے عوام اس انتیخابی دھا ندلی کو تسلیم نہیں کریں گے اور پورے ملک میں ایک سیاسی محاذ آرائی کا سلسلہ شروع ہو جاے گا ۔یہ سلیکشن تحریک انصاف کے سیا سی مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔اور جولائی 2021 میں ازادجموں و کشمیر کے سنتیخابی نتائج کو بھی متاثر کرے گا۔اس لیے پیپلزپارٹی پیپلزپارٹی نے اپنئ بھٹو اور کامیابی انتیخابی مہم کو جو بصورت سے آگے بڑھایا ہے اور بلاول بھٹو 9نے کم عمر ہو نے کے باوجود ایک کامیاب سیاسی حکمت عملی کا مظاہرہ کر کے اپنے ہم عصر سیاسی عیادت پر بر تری ثابت کی ہے ۔مگر سب سے اہم مر حلہ اپنے حامیوں کے ووٹ کو کاسٹ کرانا اور ووٹ کو چوری سے روکنا ہے ۔اور دھاندلی کی ہر کو شش کو ناکام بنانا ہے ۔اور اصل امتحان آخری دن کا ہی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں